آرمینیا اور آذربائیجان کی افواج آمنے سامنے لیکن ترکی نے کس ملک کی حمایت کا اعلان کردیا؟

 


نگورنو کاراباخ (ویب ڈیسک)سویت یونین سے آزاد ہونے والی مغربی ایشیائی ریاستوں آرمینیا اور آذربائیجان  کی افواج کے درمیان متنازع علاقے نگورنو کاراباخ پر شدید جھڑپیں جاری ہیں اور کئی ہلاکتوں کی بھی اطلاع ہے ،اقوام متحدہ اور پاکستان کا ردعمل بھی آچکا ہے ، اب ترکی بھی میدان میں آگیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے آرمینیا کے ساتھ جاری کشیدی میں آذر بائیجان کی  کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر نے دونوں ممالک کی کشیدگی میں آذر بائیجان کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو سفاکی اور جارحیت کا نشانہ بننے والے آذار بائیجان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ترک خبر رساں ادارے کے مطابق صدر اردوان نے باکو میں آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف سے فون پر بات کرتے ہوئے انہیں مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے مابین بھی رابطے ہوئے جس میں ترک وزیر دفاع نے آذر بائیجان کی سالمیت کے تحفظ ک لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

واضح رہے کہ آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان مسلح جھڑپيں متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ  ميں ہو رہی ہيں جو کہ آزاد جمہوری ملک ہے اور باضابطہ طور پر آذربائیجان کا علاقہ ہے تاہم آرمینیا اور دیگر عالمی قوتیں اسے تسلیم نہیں کرتیں۔ اطلاعات کے مطابق دونوں ممالک کی جھڑپون میں مجموعی طور پر 23 ہلاکتیں  ہوچکی ہیں۔

ادھراقوام متحدہ ، یورپی یونین، فرانس، جرمنی اور روس سمیت دیگر ملکوں نے متنازع علاقے میں فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے۔

تبصرے

مشہور اشاعتیں