نوجوان نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسی سے نکاح کر لیا



گرفتار ملزم نے ہتھکڑیاں لگے ہاتھوں سے نکاح نامے پر دستخط کیے، حق مہر 50 ہزار رکھا گیا

راولپنڈی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 ستمبر 2020ء) راولپنڈی میں نوجوان نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسی سے نکاح کر لیا ۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جہانگیر گوندل نے 21 سالہ لڑکی سے جبری ایک سال تک زیادتی کرنے اور اس وجہ سے پیدا ہونے والے نومولود بیٹی کو تسلیم کرنے سے انکار کرنے اور نومولود کی فوتگی کے بعد اسے سپرد خاک کرنے کی وجہ نعس سڑک کنارے پھینکنے والے تھانہ صدر بیرونی کے مشہور مقدمے میں گرفتار ملزم طارق خان اور متاثرہ لڑکی کا راضی نامہ ہونے پر شادی کروا دی گئی۔

عدالتی حکم پر پر وکیل نے ہنگامی طور پر نکاح خواں محمد علی کو طلب کیا ۔وقفہ کے دوران نکاح پڑھا دیا گیا۔گرفتار ملزم نے ہتھکڑیاں لگے ہاتھوں سے نکاح نامے پر دستخط کیے ہیں۔

نکاح میں پچاس ہزار روپے کا حق مہرکھا گیا ہے جبکہ نکاح کے بعد کمرہ عدالت میں سائلین اور عدالتی عملے میں مٹھائی بھی تقسیم کی گئی۔متاثرہ لڑکی سے راضی نامہ اور نکاح ہونے پر راضی نامے کا بیان حلفی بھی طلب کیا گیا ہے۔

شادی کرنے کے بعد ملزم دوبارہ عدالت میں پیش ہو گا جہاں اس کی درخواست ضمانت پر عدالت کا فیصلہ سنائے گی۔واضح رہے کہ تھانہ صدر بیرونی کے مشہور کئی ماہ تک جبری زیادتی کے بعد پیدا ہونے والی نومولود بچی کے فوت ہونے پر اسے سپرد خاک کرنے کے بجائے کوڑے کے ڈھیر پر پھکنے والے ملزم نے مقدمہ کی مدعیت سے باقاعدہ شادی کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جب کہ نومولود کو بیٹی بھی تسلیم کر لیا۔ جس پر سول جج یاسر چوہدری نے ملزم کا جسمانی ریمانڈ ختم کر کے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔پولیس تھانہ صدر بیرونی نے ملز کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی نہ کرانے کا فیصلہ کیا ۔خاتون اور مرد دونوں نے باہم رضامندی کا عدالت میں بیان بھی دیا۔

تبصرے

مشہور اشاعتیں