نواز شریف کی ٹوئٹر پر آمد: ’میاں صاحب کے ٹویٹر اکاؤنٹ نے ملک میں سیاسی ہلچل پیدا کر دی‘

پاکستان کے تین بار وزیر اعظم رہنے والے مسلم لیگ ن کے رہنما میاں نواز شریف نے سنیچر کی شام سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ٹوئٹر، فیس بک اور یوٹیوب پر اپنے اکاؤنٹ بنائے ہیں جس کی اطلاع ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے دی۔


ٹویٹر پر میاں نواز شریف نے ایک سطر پر مشتمل ٹویٹ کی ہے جو دراصل ان کی جماعت کا نعرہ بھی ہے ’ووٹ کو عزت دو‘۔ فیس بک اور یوٹیوب چینل پر پوسٹ کی جانے والی تصویر میں بھی یہی لکھا ہے۔

خیال رہے میاں نواز شریف اس وقت لندن میں قیام پذیر ہیں اور آج وہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں ورچوئل لنک کے ذریعے شرکت کریں گے جس کی دعوت انھیں پیپلز پارٹی کی جانب سے دی گئی ہے۔



نواز شریف کی ٹوئٹر پر آمد کے ساتھ ہی ان کے فالورز کی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار سے زائد ہو چکی ہے اور پاکستان میں ٹوئٹر پر رات بھر #TwitterWelcomesNawazSharif اور #ووٹ_کو_عزت_دو ٹرینڈ کرتے رہے۔

ٹوئٹر پر ان کی ری ٹویٹ کے جواب میں ملے جلے پیغامات اور ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ ہزاروں افراد نے تو اسی جملے ’ووٹ کو عزت دو‘ کو ری ٹوئٹ میں لکھتے رہے۔ جبکہ مجموعی طور پر اسے 41 ہزار بار لائیک کیا جا چکا ہے۔جہاں بہت سے لوگ انھیں سوشل میڈیا پر خوش آمدید کہہ رہے ہیں تو ان پر تنقید کرنے والوں کی بھی کمی نہیں۔ کئی صارفین پوچھتے نظر آئے کہ وہ باہر کیوں چلے گئے واپس کیوں نہیں آتے۔ اس کے علاوہ ان پر کرپشن کے الزامات بھی ردعمل میں شامل ہیں۔

نواز شریف کی ’ووٹ کو عزت دو‘ والی پہلی ٹویٹ کے ردِ عمل میں ذیشان خان نیازی نے لکھا ’میاں صاحب ہم اس بیانیے کے ساتھ وہیں کھڑے ہیں جہاں آپ چھوڑ کر گئے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے۔‘

امجد ملک نامی صارف نے نواز شریف کو خوش آمدید کہتے ہوئے لکھا کہ ’ایک نہ ایک دن لیڈر اور عوام نے اکھٹا ہونا ہوتا ہے۔ ذریعہ کوئی بھی ہو سکتا ہے۔‘

راحیل نے لکھا ’ایک رات میں 93 ہزار فالورز ہو گئے میاں صاحب کے ٹویٹر اکاؤنٹ نے ملک میں سیاسی ہلچل پیدا کر دی۔‘


ساتھ ہی وہ لکھتے ہیں ’کہاں گئے جو کہتے تھے نواز شریف کی سیاست ختم ہو گئی

تاہم حرا نامی صارف نے اپنے پیغام میں لکھا ’میاں صاحب ووٹ کو عزت عوام دیتی ہے مگر سیاستدان اس عزت کا فالودہ کر دیتے ہیں سینٹ الیکشن، آرمی چیف کی مدت ملازمت یا فیٹف کا معاملہ ہو، ہر موقع پر مفادات دیکھے گئے۔‘

صحافی مطیع اللہ نے نواز شریف کی ٹویٹ کے جواب میں ان سے سوال کیا ’میاں صاحب جو قانون سازی کے وقت پارلیمنٹ کے اجلاس سے اپنے ووٹ سمیت غائب ہو جائیں، ان کو کتنی عزت دینی چاہیے؟‘

ایک اور صارف نے لکھا ’میاں صاحب قوم کا ووٹ لے کر اقتدار کے مزے لیتے رہے لیکن جب آزمائش کا وقت آیا تو قوم کو چھوڑ کر بچوں سمیت لندن میں چلے گئے، ووٹ کو عزت کیسے ملے گی؟ اب نعرہ ووٹ کو عزت دو نہیں قوم کو عزت کا چلے گا۔‘

نواز شریف کی ٹویٹر پر آمد کے بعد حکومتی حلقوں کی جانب سے بھی ردِ عمل سامنے آیا

وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے نواز شریف کی ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔

وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی ذوالفقار بخاری نے لکھا ’انھوں نے دی عزت۔۔۔ اسی لیے آپ لندن بیٹھے ہیں۔‘

ان دونوں ٹویٹس کو حکومتی جماعت کے ٹویٹر ہینڈل پی ٹی آئی آفیشل سے بھی ری ٹویٹ کیا گی



نواز شریف کا ٹویٹر اکاؤنٹ اس خبر کے شائع ہونے تک ویریفائی نہیں ہوا، نتیجہ یہ نکلا کہ ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ بنانے کے بعد ان کے نام سے کئی غیر مصدقہ اکاؤنٹ بھی سامنے آئے جنھیں کئی صارفین اصلی سمجھ کر فالو کرنے کے علاوہ ان اکاؤنٹس سے کی جانے والی ٹویٹس کا یقین تک کرنے لگے ہیں جبکہ کئی صارفین ٹویٹس کا مواد دیکھ کر سوال کرتے نظر آئے کہ کہیں یہ اکاؤنٹ ہیک تو نہیں ہو گیا۔

میاں نواز شریف کی ٹویٹر پر آمد کے بعد کئی طرح کے مزاحیہ تبصرے بھی چل رہے ہیں، کوئی جاننا چاہتا ہے کہ میاں صاحب کے اکاؤنٹ کی لوکیشن (مقام) میں پاکستان کیوں لکھا آ رہا ہے؟ کوئی پوچھتا نظر آتا ہے کہ ان کا اکاؤنٹ کون چلائے گا تو کوئی پاسورڈ کے متعلق پیش گوئیاں کر رہا ہے۔

’پیروڈی پی کے‘ کے نام سے ایک پیروڈی اکاؤنٹ نے لکھا کہ اگر کوئی ان کا اکاونٹ ہیک کرنا چاہتا ہے تو پاسورڈ ہے ’موٹروے‘۔ جبکہ کئی صارفین یہ بھی کہتے نظر آئے کہ یہ ’مجھے کیوں نکالا‘ بھی ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

عدالت نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں اپنی سزا کے خلاف نواز شریف کی جانب سے دائر کردہ اپیل پر اُن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد کر دی۔

ناقابل ضمانت گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے کے بعد اگر کوئی شخص عدالت کی طرف سے مقرر کردہ تاریخ پر پیش نہیں ہوتا تو اس کے دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کے ساتھ ساتھ اسے اشتہاری قرار دینے سے متعلق کارروائی شروع کر دی جاتی ہے۔

العزیزیہ سٹیل ملز کے فیصلے کے خلاف نواز شریف کی اپیل کی سماعت اب 22 ستمبر کو ہو گی جس میں حکام عدالتی احکامات پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ پیش کریں گے


تبصرے