ملک میں جاری جنگ میں 3 شوہر کھو دینے والی افغان خاتون اپنے چوتھے شوہر کی زندگی سے متعلق فکرمند
اس سے قبل تاج بی بی کے تین شوہر جو کہ آپس میں سگے بھائی بھی تھے افغان طالبان سے لڑتے
ہوئے یکے بعد دیگرے شہید ہو گئے تھے، امین اللہ چوتھا شوہر ہے جو سابقہ شوہروں کا سب سے چھوٹا بھائی ہے
کابل (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 ستمبر 2020ء) ملک میں جاری جنگ میں 3 شوہر کھو دینے والی افغان خاتون اپنے چوتھے شوہر کی زندگی سے متعلق فکرمند۔ اس سے قبل تاج بی بی کے تین شوہر جو کہ آپس میں سگے بھائی بھی تھے افغان طالبان سے لڑتے ہوئے یکے بعد دیگرے شہید ہو گئے، امین اللہ چوتھا شوہر ہے جو سابقہ شوہروں کا سب سے چھوٹا بھائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان میں جاری جنگ افغان خاتون تاج بی بی کے لیے کسی قیامت سے کم ثابت نہیں ہوئی جس نے ایک ایک کر کے اپنے 3 شوہروں کی لاشیں دیکھی ہیں۔
3 شوہروں کی لاشیں دیکھنے والی 33 سالہ تاج بی بی کے 5 بچے ہیں، اور وہ اس وقت امین اللہ کے نکاح میں ہے جو کہ ایک فوجی ہے۔ اس سے پہلے تاج بی بی امین اللہ کے تین بڑے بھائیوں کے نکاح میں رہ چکی ہے، جو کہ طالبان سے لڑتے لڑتے جاں بحق ہو گئے۔
تاج بی بی کی عمر اس وقت 18 سال تھی جب اس کی شادی امین اللہ کے سب سے بڑے بھائی سے ہوئی جو کہ ایک فوجی تھا۔
خاتون کے مطابق ان کی زندگی بالکل خوشی خوشی گزر رہی تھی کہ اچانک ان کے خاوند کی موت کی اطلاع ملی جس نے سب خوشیاں خاک میں ملا دیں، وہ افغان طالبان کے ساتھ لڑتے لڑتے شہید ہو گیا تھا۔ پھر اس کے کچھ ماہ بعد تاج بی بی کی اپنے سابقہ شوہر کے چھوٹے بھائی کے ساتھ شادی ہو گئی جو کہ پیشے سے فوج کے ساتھ ہی منسلک تھا۔ خاتون کا دوسرا شوہر بھی ایک چیک پوائنٹ پر طالبان کے ساتھ لڑائی کے دوران زندگی کی بازی ہار گیا۔
بعد ازاں 90 دن کی آہ و بکا کے بعد تاج بی بی بالآخر اپنے سسر کی درخواست پر اپنے سابقہ شوہروں کے چھوٹے بھائی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئی جو کہ ایک پولیس افسر تھا۔ خوشیوں کی عمر ایک مرتبہ پھر کم نکلی، اور اس کا تیسرا شوہر بھی 2017ء میں طالبان کے ساتھ لڑائی کے دوران جام شہادت نوش کر گیا۔
اسی سال تاج بی بی اپنے سابقہ شوہروں کے سب سے چھوٹے بھائی امین اللہ کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ گئیں۔
امین اللہ نے تین مرتبہ بیوہ ہونے والی اپنے مرحوم بھائیوں کی سابقہ بیوی کو اس کے یتیم بچوں سمیت بطور دلہن قبول کر لیا، اور ان کی شادی ہو گئی۔ خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نسل پرست پشتون معاشرے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ خاندان میں بیوہ ہو جانے والی خاتون خاندان سے باہر شادی نہ کرے چنانچہ اس ضمن میں بیوہ خاتون کی اپنے دیور سے شادی کرنا ایک رواج بن چکا ہے۔
تاج بی بی نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے ساتھ گزری قیامت پر کبھی افغان طالبان کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے تو کبھی افغان حکومت کو، کبھی وہ بیرونی فورسز کو الزام دیتی ہے لیکن وہ اس درد پر سب سے زیادہ الزام کو دیتی ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ افغان خاتون تاج بی بی 5 وقت باقاعدگی کے ساتھ نماز ادا کرتی ہیں۔ تاج بی بی نے کہا کہ اسلام ہمیں کسی کو قتل کرنے کا سبق نہیں دیتا لیکن یہاں ہماری سرزمین میں ہم سب کو مار رہے ہیں۔
خاتون کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے شوہر امین اللہ سے فوج کی نوکری چھوڑنے کی التجا کی جس پر اس کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ڈیوٹی کر کے واپس آئے گا، وہ اس بات کی بھی دعا کرتی ہے کہ افغان امن اس کے شوہر کو بچائے گا۔ تاج بی بی کا کہنا تھا کہ میری زندگی اس بات پر منحصر ہے کہ میں اپنے شوہر کو زندہ دیکھوں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ تو ایک بار مرتے ہیں، لیکن تین شوہروں کی لاشیں دیکھنے کے بعد مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں تین بار مر چکی ہو
ں
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں